Get Adobe Flash player

خطبہ دیتےوقت  آپ   (صلى الله عليه وسلم)کی آنکھیں سرخ ہوجاتیں  ,  آواز بلند ہوجاتی  , اورغصہ سخت ہوجاتا جيسےکوئی حملہ سے ڈرارہا ہو اورکہہ رہا ہو:"لوگو!دشمن صبح وشام میں تم پرحملہ کرنےوالا ہے" (مسلم) اورفرماتے کہ :"میری بعثت ایسے وقت میں ہوئی ہے جبکہ میں اورقیامت دونوں اسطرح ہیں" (متفق علیہ) اورآپ شہادت اوربیچ کی انگلیوں کو ملاتے.

آپ   (صلى الله عليه وسلم)فرماتے :" امابعد 0000 سب سے بہتربات اللہ کی کتاب ہے اورسب سے بہترطریقہ نبی   (صلى الله عليه وسلم)کا طریقہ ہے اورسب سے بری بات(دین میں) بدعت ہے اورہربدعت گمراہی ہے"(مسلم)

آپ   (صلى الله عليه وسلم)جب بھی کوئی خطبہ شروع کرتے تو سب سے پہلے اللہ کی حمدوثنا بیان کرتے.

آپ   (صلى الله عليه وسلم)اپنے صحابہ کوخطبہ حاجت کی اس طرح تعلیم دیتے: "إن الحمد لله نحمده ونستعينه ونستغفره, ونعوذ بالله من شرورانفسنا, وسيّئات أعمالنا, من يهد الله فلا مضل له, ومن يضلل فلا هادي له, وأشهدأن لا إله إلا الله, وأن محمدا عبده ورسوله"

تمام تعريفیں اللہ کے لئے ہیں, ہم اسی کی حمد کرتے ہیں, اسی سے مدد چاہتے ہیں اوراسی سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرتے ہیں,اورہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں ,نفس کی برائیوں اوربرے اعمال سے – جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا, اورجسے وہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا, میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اورگواہی دیتا ہوں کہ محمد   (صلى الله عليه وسلم)اللہ کے بندے اوررسول ہیں-

پھردرج ذیل تین آیتیں پڑھتے :

] يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ[(سورة آل عمران: 102)

"اے ایمان والو! اللہ سے ڈروا ,جیسا اس سے ڈرنا چاہئے ,اورتمہاری موت آئے تواسلام پرآئے".

] يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاء وَاتَّقُواْ اللّهَ الَّذِي تَسَاءلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا[ (سورة النساء: 1)

"اے لوگو! اپنے رب سے ڈروجس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا,اوراسی سے اسکی بیوی کوپیدا کیا ,اوران دونوں سے بہت سے مردوں اورعورتوں کو(دنیامیں) پھیلادیا,اوراس اللہ سے ڈرو,جس کا واسطہ دے کرتم ایک دوسرے سے مانگتے ہو,اورقطع رحم سے بچو,بے شک اللہ تمہاری نگرانی کررہا ہے"-

] يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَن يُطِعْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا[ (سورة الأحزاب: 71-70)    (ابواود,ترمذی,نسائی,ابن ماجہ)

"اے ایمان والو ! اللہ سے ڈروا اوردرست بات کہاکرو,وہ تمہارے کاموں کی اصلاح کردے گا اورتمہارے گناہوں کومعاف کردے گا,اورجواللہ اوراسکے رسول کی اطاعت کرے گا,وہ یقیناً بڑی کامیابی سے سرفراز ہوگا" .

3- آپ  (صلى الله عليه وسلم) صحابہ کرام کو ہرکام میں استخارہ کرنے کی تعلیم دیتے تھے جیسےکہ قرآن کی سورتوں کی تعلیم دیتےتھے اورفرماتے :"جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام کا ارادہ کرے تو فرض کے علاوہ دورکعتیں ادا کرے پھریہ کہے  :"اللّهم إني استخيرك بعلمك وأستقدرك بقدرتك,وأسئلك من فضلك العظيم, فإنك تقدرولا أقدر,وتعلم ولاأعلم, وأنت علام الغيوب, اللّهم إن كنتَ تعلم أن هذالأمر, - ويسمّي حاجته - خيرلي في ديني ومعاشي وعاقبة أمري - أوقال:  عاجله وآجله - فاقدره لي ويسّره لي, ثم بارك لي فيه, وإن كنتَ تعلم أنّ هذا الأمرشرٌّ لي في ديني ومعاشي وعاقبة أمري - أوقال عاجلة وآجله - فاصرفه عنّي واصرفني عنه واقدر لي الخيرُ حيثُ كان ثمَّ رضِّنِي به" (بخاري).

اے اللہ میں تجہ سے تیرے علم کے ساتہ خیرکا سوال کرتا ہوں اورتیری قدرت کے ساتہ طاقت کا سوال کرتا ہوں اورتجہ سے تیرے بڑے فضل کا سوال کرتا ہوں کیونکہ تو قدرت رکھتا ہے اورمیں قدرت نہیں رکھتا اورتوجانتا ہے اورمیں نہیں جانتا اورتوغیبوں کو جاننے والا ہے .

اے اللہ اگرتو جانتا ہےکہ یہ کام (اپنے کام کا نام لے) میرے لئے میرے دین میری معاش اورمیرے کام کے انجام میں( یاکہا کہ میرے جلدی اوردیروالے کام میں) بہترہے تواسے میری قسمت میں کردے,اوراسے میرے لئے آسان کردے, پھرمیرے لئے اس میں برکت فرما اوراگرتوجانتا ہے کہ یہ کام میرے لئے میرے دین میری معاش اورمیرے کام کے انجام (یا کہا کہ میرے جلدی اوردیروالے کام) میں براہےتو اسے مجہ سے ہٹادے, اورمجھے اس سے ہٹادے, اورمیری قسمت میں بھلائی کرجہاں بھی ہو, پھرمجھے اس سے راضی کردے.(بخاری)

__________

(1)  (زادالمعاد1/179)


منتخب کردہ تصویر

咨询