Get Adobe Flash player

1- آپ   (صلى الله عليه وسلم)دن کےشروع میں اور جمعرات کے دن سفرکے لیے نکلنا پسند کرتے تھے.

2- آپ   (صلى الله عليه وسلم)رات میں تنہا سفرکرنے اورمطلق تنہا سفرکرنے کو ناپسند کرتے تھے.

3- آپ  (صلى الله عليه وسلم)نے مسافروں کو یہ حکم دیا کہ جب وہ تین ہوں توان میں سے ایک کو اپنا امیروقائد چن لیا کریں.

4- آپ  (صلى الله عليه وسلم)جب سواری پربيـٹھتے تو تین مرتبہ "اللہ اکبر" کہتے پھر فرماتے :"  سُبْحانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنقَلِبُونَ[ (سورة الزخرف: 13-14)

"پا ک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لئے مسخرکیا جبکہ ہم اسے زیرنہ کر سکتے تھے ,ہم اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں"

پھرآپ  (صلى الله عليه وسلم)یہ دعا پڑھتے :"اللّهم إني أسألك في سفري هذاالبرّ والتقوى, ومن العمل ما ترضى‘ اللّهم هوّن علينا سفرنا هذا واطوعنا بعده, اللهم أنت الصاحب في السفر,والخليفة في الأهل, اللهم اصحبنا في سفرنا واخلفنا في أهلنا" (مسلم)

اے اللہ اس سفرمیں تجہ سے نیکی وتقوى' کا سوال کرتا ہوں اورایسے عمل کا جس کو توپسند کرے,اے اللہ سفرآسان کراوراسکی دوری سمیٹ دے,اے اللہ تو سفرکا ساتھی اورگھروالوں کا محافظ ہے ,اے اللہ تو ہمارے سفرمیں ہمارا ساتھی بن اورہمارے گھروالوں کی حفاظت فرما"(مسلم) .

اورجب  آپ  (صلى الله عليه وسلم) سفرسے واپس ہوتے تواس دعا كا بهي اضافہ کرلیتے:"آئبون تائبون, عابدون لربنا حامدون"

هم لوٹ کرآتے ہیں ,اللہ کے آگے توبہ کرتے ہیں اوراسکی عبادت اورتعریف کرتے ہیں".

5- آپ  (صلى الله عليه وسلم)جب  کسی ٹیلہ یا بلندی پرچڑھتے تو"اللہ اکبر"کہتے اورجب  کسی وادی یا نشیبی زمین میں اترتے تو "سبحان اللہ "پڑھتے تھے. ایک آدمی نے آپ  (صلى الله عليه وسلم) سےکہا کہ میں سفرکا ارادہ رکھتا ہوں توفرمایا:" میں تمہیں تقوی' اختیارکرنے اورہر اونچی جگہ پر"اللہ اکبر" کہنے کی وصیت کرتا ہوں" (ترمذی ,ابن ماجہ)

6- جب سفرکے دوران فجرظاہرہوجاتی توآپ  (صلى الله عليه وسلم) فرما تے :(سمّع سامع بحمد الله وحُسن بلائه علينا,ربنا صاحِبْنا وأفْضِلْ علينا عائذاً بالله من النارِ)"سننے والے نے(ہماری) اللہ کی حمد اوراسکے ہم پراچھے انعامات کو  سنا,اے ہمارے رب  ہماراساتھی بن جا,اورہم پراپنا فضل واحسان کر,آگ سے اللہ کی پناہ چاہتے ہوئے (یہ دعا کرتاہوں)."(مسلم)

7- جب آپ  (صلى الله عليه وسلم)سفرپر جانے والے کسی صحابی کورخصت کرتے تویہ دعا پڑھتے: "أستودع اللہ دینک وأمانتک وخواتیم أعمالک"

میں تیرادین, تیری امانت اورتیرے عمل کا انجام اللہ کے سپرد کرتا ہوں- (ابوداود,ترمذی).

8- آپ  (صلى الله عليه وسلم)نے فرمایا جب تم میں سے کوئی کسی جگہ اترے تویہ دعا پڑھے:"أعوذ بكلمات الله التامات من شرّما خلق"

ميں اللہ کے مکمل کلمات کے ذریعہ هراس چیزکے شرسے جواس نے پیدا کی ہیں, پناہ مانگتا ہوں"

تو اسے کوئی چیز ضررنہ پہنچائے گی یہاں تک کہ وہ اس جگہ سے روانہ ہوجائے - (مسلم)

9- آپ (صلى الله عليه وسلم) مسافرکوسفرکی ضروت پوری ہونے پرجلد گھرلوٹنے کا حکم دیتے تھے.

10- آپ  (صلى الله عليه وسلم)عورت کو بغیرمحرم کے سفرکرنے سے منع فرماتے تھے اگرچہ ایک برید(12میل) ہی کی مسافت ہی کیوں نہ ہو-

اسی طرح آپ  (صلى الله عليه وسلم)دشمن کی سرزمین پرقرآ ن ساتہ لے کر سفر کرنے سے روکتے تھے تاکہ کہیں دشمن اسکی بے حرمتی نہ کرے.

11- آپ  (صلى الله عليه وسلم)ہجرت کرنے پرقدرت رکھنے والے مسلمان کو مشرکوں  کے بیچ اقامت اختیارکرنے سے منع فرماتے تھے اورفرمایا کہ :"میں ہراس مسلمان سے براءت کا اظہارکرتا ہوں جومشرکوں کے بیچ سکونت اختیار کرتا ہو"(ابوداود, ترمذی, نسائی, ابن ماجہ)

اورفرمایا کہ : "جس نے مشرکوں کی موافقت کی  اوران کے ساتہ سکونت  اختیارکیا  تو وہ انہیں کے مثل ہے" (ابوداود)

12- آپ  (صلى الله عليه وسلم)کے سفرچارطرح کے ہوتے تھے:" 1-سفرہجرت 2- سفرجہاد  اوريہ سفراکثروبیشترہوتا تھا,3-سفرعمرہ 4- سفرحج.

13- آپ (صلى الله عليه وسلم)  سفرکی حالت میں چاررکعتوں والى نمازوں کی قصرکرتے تھےچنانچہ گھرسےنکلنےسےلےکرواپس آنےتک انہیں دورکعت کرکے پڑھتےتھے,آپ  (صلى الله عليه وسلم)سفرمیں صرف فرض نمازوں ہی پراکتفا کرتے تھے, البتہ فجرکی دوسنتوں اوروترکو نہ چھوڑتے تھے.

14- آپ (صلى الله عليه وسلم) نے اپنی امت کے لئے قصروافطارکے مسافت کی کوئی تعیین نہیں کی ہے.

15-  دوران سفرسواری پرنیزحالت اقامت میں دونمازوں کے درمیان جمع کرنا آپ (صلى الله عليه وسلم) کی سنت طیبہ نہ تھی,.بلکہ جب سفرمیں جلدی ہوتی تو جمع کرتے  اورجب نمازسے کچہ پہلے نکلتے، اورجب آپ (صلى الله عليه وسلم) زوال سے پہلے سفرشروع کرتے توظہرکو عصرتک مؤخرکردیتے , پھرسواری سے اترکردونوں نمازیںجمع فرماتے, اوراگر سفر کے لیے روانہ  ہونے سے پہلےزوال کا وقت ہوجاتا توظہرکی نماز پڑھتے پھر سوارہوتے تھے. اگرکسی سفرمیں جلدی ہوتی تومغرب کی نمازکومؤخرکرکے عشاء کے ساتہ اداکرتے تھے.

16- آپ  (صلى الله عليه وسلم)سفرمیں نفلی نمازکو رات ودن میں سواری پر بیٹھ کرہی ادا فرماتے تھے,جس طرف وہ متوجہ ہوجاتی وہی آپکا قبلہ ہوتا تھا,آپ  (صلى الله عليه وسلم) سواری ہی پررکوع وسجدہ اشارہ کے ذریعہ کرتے,البتہ سجدہ میں رکوع سے کچہ زیادہ جھکتے تھے.

17- آپ  (صلى الله عليه وسلم) نے رمضان میں  سفرکیا اورافطاربھی کیا اورصحابہ کرام کو دونوں (روزہ رکھنے یا نہ رکھنے) کا اختیاردیا .

18- آپ  (صلى الله عليه وسلم) سفرمیں ہمیشہ یا اکثرموزہ پہنا کرتے تھے.

19- آپ  (صلى الله عليه وسلم)لوگوں کو طویل سفرسے واپسی پر رات کے وقت گھرآنے سے منع فرماتے تھے.

20- آپ  (صلى الله عليه وسلم)فرماتے تھے کہ :"فرشتے ایسے قافلے کے ساتہ شریک نہیں ہوتے ,جس میں کتا یا گھنٹی اورباجا ہو"(مسلم)

21- آپ  (صلى الله عليه وسلم)جب سفرسے واپس آتے توپہلے مسجد جاکردورکعت نمازادا فرماتے تھے-اوراپنےاہل بیت کے بچّوں سے ملتے تھے.

22- آپ  (صلى الله عليه وسلم)سفرسے واپس آنے والے کے ساتہ معانقہ فرماتے تھے اوراگروہ آپ  (صلى الله عليه وسلم)کےاہل خانہ میں سے ہوتا تو اسکا بوسہ   لیتے تھے.

________________

(1)  (زادالمعاد1/444)

منتخب کردہ تصویر

Islam à Cuba : zéro mosquée sur l’île